Categories
نوحے

یہ سوچتا ہوں کہ عابدؑ کا حال کیا ہو گا

یہ سوچتا ہوں کہ عابدؑ کا حال کیا ہو گا
اسیر ہو کے وہ جب شام میں گیا ہو گا

سُنا ہے شام میں جاتے ہی خون رونے لگا
نہ جانے شمر نے اُس وقت کیا کہا ہو گا

گلے کے طوق نے عابدؑ کو کیا جھُکانا تھا
وہ اپنے کھوئے ہوئے لعل ڈھونڈتا ہو گا

وہ ظلم دیکھے ہیں سجادؑ نے حسینؑ کے بعد
مجھے یقیں ہے کہ اب تک بھی رو رہا ہو گا

وہ یاد کرتا تو ہو گا وطن کی شاہی کو
بہن کو دفن جو پردیس میں کِیا ہو گا

جو غور کیجئے٬ عابدؑ بشر نہیں لگتا ہے
میرے خیال میں دُکھ درد کا خُدا ہو گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *