Categories
نوحے

قبر اصغر کی بنانے میں بہت دیر لگی

قبر اصغر کی بنانے میں بہت دیر لگی

شہ کو اک چاند چھپانے میں بہت دیر لگی
 
گرم ریتی سے بدن ڈھانپ دیا شہ نے مگر
چہرہ اصغر کا چھپانے میں بہت دیرلگی
 
گھٹری جب لاشہ قاسم کی کھلی خیمے میں
شہ کو ترتیب بنانے میں بہت دیرلگی
 
چند سطریں تھیں مگر لاش علی اکبر پر
شہ کو خط پڑھ کے سنانے میں بہت دیرلگی
 
باپ کی لاش سے دروں کی اذیت دے کر
ایک بچی کو ہٹانے میں بہت دیرلگی
 
کچھ قدم دور ہے بازار سے دربار مگر

پھر بھی شہزادی کو آنے میں بہت دیر لگی
 
شہ نے ہر لاش کو جلدی سے اُٹھایا لیکن
لاش اکبر کی اُٹھانے میں بہت دیر لگی
 
ٹکڑے چُنتے ہوئے قاسم کے کہا مولا نے

ہائے افسوس کہ آنے میں بہت دیرلگی
 
اس قدر پیاس سے سوکھا تھا گُلِوئے سرور

شمر کو تیغ چلانے میں بہت دیر لگی
 
کربلا جا کے تکلم نے یہ ہی پوچھا تھا
مجھ کو سرکار بلانے میں بہت دیر لگی
 
https://www.youtube.com/watch?v=cP_ZX-zfOaQ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *