Categories
نعت

کاش میں دور پیمبر میں اٹھایا جاتا

کاش میں دور پیمبر میں اٹھایا جاتا
با خدا قدموں میں سرکار کے پایا جاتا

ساتھ سرکار کے غزوات میں شامل ہوتا
ان کی نصرت میں لہو میرا بہایا جاتا

ریت کے ذروں میں اللہ بدل دیتا مجھے
اور مجھے راہ محمد میں بچھایا جاتا

خاک ہو جاتا میں سرکار کے قدموں کے تلے
خاک کو خاک مدینہ میں ملایا جاتا

مل کے سب لوگ مجھے مٹی سے گارا کرتے
پھر مجھے مسجد نبوی میں لگایا جاتا

کاش اے کاش میں ہوتا کوئی ایسی لکڑی
جس کو سرکار کے منبر میں لگایا جاتا

یا اترتا میں کسی نعت کے مصرعے بن کے
روبرو ان کے میں ان کو ہی سنایا جاتا

گھاس ہی ہوتا مدینے کے گلی کوچوں کی
اور سرکار کے ناقے کو کھلایا جاتا

ان کے روضے کے در و بام سجانے کے لئے
روزنوں میں میری آنکھوں کو لگایا جاتا

لایا جاتا سر دربار اسیروں کی طرح
حکم پر ان کے میں آزاد کرایا جاتا

ہوتے اس دور کا قصہ کوئی نور و فرحان
آج کے دور میں بچوں کو پڑھایا جاتا

کاش میں دور پیمبر میں اٹھایا جاتا

سلام یا رحمة للعالمين صلي الله عليه وآله وسلم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *